• Saltanat e Usmania Se Jumhooria Turkia

سلطنت ِ عثمانیہ سے جمہوریہ ترکیہ


Book Details
ISBN 978-969-652-032-0
No. of Pages 136
Format Hardcover
Publishing Date 2015
Language Urdu

ضمیر احمد ہاشمی کی یہ تصنیف 83 سال قبل ایک ایسے دَور میںلکھی گئی، (1932ئ) جب سلطنتِ عثمانیہ کا شیرازہ بکھر چکا تھا۔ ان 83 برسوں میں ترکی کا انقلاب ہر روز آگے بڑھا اور ہمیں مسلم دنیا میں ترکی کے علاوہ کسی ایسی مسلم ریاست کی مثال نہیں ملتی، جس نے ترکی کی طرح، معاشی، سیاسی، سماجی، جمہوری، علمی، فکری، سائنس و ٹیکنالوجی اور تہذیب کے سفر کی منازل طے کی ہوں۔ترکی میں برپا کیا جانے والا انقلاب Reverse ہونے کی بجائے نہ صرف قائم و دائم ہے بلکہ مسلسل ارتقا پذیر بھی ہے۔ اسی پس منظر میں یہ کتاب 1932ءمیں ”ترکی جمہوریہ کی نشاةِ ثانیہ کا تجزیہ“ کے عنوان سے لکھی اور شائع کی گئی۔ کتاب میں ترکی کی جدید تاریخ کے پس منظر، مادرِ وطن کے دفاع اور مصطفی کمال پاشا، جو انقلاب کے بعد ترکوں کے باپ (اتاترک) کہلائے، کے دور کا احاطہ کیا گیا ہے، جب مادرِ وطن کے دفاع اور انقلاب کے لیے ترکوں نے عظیم الشان تاریخ رقم کی۔ غازی مصطفی کمال پاشااتاترک نے جدید ترکی کاقیام عمل میں لاکر جمہوریہ ترکیہ کی بنیاد رکھی اور ترکی کو ایک جدید جمہوری اور آئینی ریاست کے سفر میں ڈال دیا۔ آج ایک صدی کے سفر کے بعد ترکی انہی بنیادوں پر آگے بڑھنے میں کامیاب ہوا ہے، جو بنیادیں ترک قوم نے غازی مصطفی کمال پاشااتاترک کی قیادت میں رکھیں۔ زیرنظر کتاب کی اہمیت پاکستان جیسے ملک کے باسیوں کے لیے سب سے اہم ہے، جن کی آزادی کا سفر سات دہائیاں پوری کرنے کو ہے، لیکن ابھی تک بحرانوں کی شکار مملکت و قوم کسی کامیاب سنگِ میل یا منزل کو دیکھنے کی منتظر ہے۔ قومیں کیسے اپنی کامیابی کاسفر کرتی ہیں، اس کا بہترین سبق جمہوریہ ترکیہ کے قیام سے ہی لیا جا سکتا ہے۔

Write a review

Note: HTML is not translated!
    Bad           Good

Jumhoori
Booklist

Image
Image