About Us
Established in 1985 Jumhoori Publications has emerged as front runner publishers, in a short span of time, thanks largely to our independent and progressive posturing. A seminal focus on subjects of political, philosophical and cultural import – including art and literature – initially earned us a niche as trend-setters with our own national background. The growing recognition of Jumhoori Publications, having transcended the geographical barriers, now claims a global readership – books on international affairs being the most sought after publications. In the process, Jumhoori Publications have elicited favourable response from world’s renowned authors, whose works now have been translated into Urdu, thus adding further to their huge reader base across the globe. Jumhoori Publications look to the future with a fresh resolve to encourage counter-narrative within the tiers of society, and to disseminate the message of knowledge, wisdom and rational thinking so as to bridge differences between the societies of a divided world.
جمہوری پبلیکیشنز ایک ترقی پسند اور غیرجانب دار پبلشر کے طور پر پاکستان میں اپنی منفرد شناخت قائم کرنے میں بڑی تیز رفتاری سے کامیاب ہوا ہے۔ جمہوری پبلیکیشنز نے سیاسیاتِ عالم، تاریخ،ادب، فلسفہ اور ثقافت سے متعلقہ تحریروں کو کتابوں کی شکل میں لوگوں تک پہنچایا اور اس باعث قومی سطح سے آگے بیرونِ ملک بھی اس ادارے کی پہچان اور ساکھ قائم ہوئی ہے۔ جمہوری پبلیکیشنز نے عالمی امور پر مبنی تحریروں، ترقی پسند ادب کی اشاعت اور تاریخ کی تلاش و درستی کے اس سفر میں نہ صرف پاکستان کے معروف اہل قلم کی تحریروں کو قارئین تک پہنچایابلکہ نئے لکھنے والوں کو بھی متعارف کروایا ہے۔ اس عمل میں ادارے نے مختلف ممالک کے لکھاریوں کی تحریروں کے قومی زبان اردو میں تراجم کرواکر اپنے ہاں کے عام لوگوں کو جدید دنیا کے علومتک رسائی دینے کا بیڑا بھی اٹھایا۔اس اقدام سے جمہوری پبلیکیشنز نے پاکستان میں اشاعت کاری کے شعبے میں اپنی منفرد مقام حاصل کر لیا ہے۔ جمہوری پبلیکیشنزاہل علم اور عوام کو ایسا لٹریچر فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے جس سے معلومات اور آگہی کے نئے دریچے وا ہوسکیں،متبادل آراء کو فروغ حاصل ہو،نیز ایک ایسے معاشرے کا قیام ممکن ہوسکے جس کی بنیاد علم، تدبر اور منطق پر قائم ہو اور جو دنیا کی تمام تہذیبوں میں خلیج کی بجائے پُل بنانے میں معاون ثابت ہو۔