• Meri Dastan e Jad o Juhd

میری داستانِ جدوجہد


Book Details
ISBN 978-969-652-134-1
No. of Pages 440
Format Hardcover
Publishing Date 2018
Language Urdu
 ڈاکٹر غلام حسین کا شمار پاکستان کے اُن سیاست دانوں میں ہوتا ہے جنہوں نے محکوم طبقات کے لیے اپنی زندگی تیاگ دی۔ 1970ءمیں ووٹ کے ذریعے پاکستان میں ایک جمہوری انقلاب برپا ہوا۔ ان انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے خود ڈاکٹر غلام حسین کو قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کی دعوت دی اور اس الیکشن میں اُن کی جیت درحقیقت پسے ہوئے طبقات کی کامیابی تھی۔ اس کے بعد وہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت میں گورنر پنجاب مصطفی کھر کے مشیر بنے ۔ ڈاکٹر غلام حسین 1973ءکی آئین ساز کمیٹی کے رکن تھے، جس آئین کو پاکستان کا متفقہ آئین قرار دیا جاتا ہے۔ وہ پاکستان کی عوامی تاریخ کے وہ کردار ہیں جن کے عمل سے تاریخ بنی۔ وہ اس تاریخ کے گواہ بھی ہیں اور تاریخ ساز بھی۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو ان پر کس قدر اعتبار کرتے تھے، اس کا ایک اظہار یہ بھی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو ان کو شملہ معاہدہ کے دوران اپنی ٹیم میں شامل کرکے بھارت لے گئے۔
1977ءکے انتخابات میں ڈاکٹر غلام حسین ایک بار پھر قومی اسمبلی کے رکن بنے اور اس کے بعد وفاقی وزیر برائے ریلوے کا قلم دان اُن کے سپرد کیا گیا۔ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے نظریاتی، بااصول، ایمان دار، شفاف اور انقلابی رہنماﺅں میں شمار ہوتے ہیں۔ اُن کے انہی پہلوﺅں کو مدنظر رکھ کر ذوالفقار علی بھٹو نے اُن کو 1977ءمیں پاکستان پیپلزپارٹی کا سیکریٹری جنرل بنایا اور اس ذمہ داری کو وہ 1985ءتک نبھاتے رہے۔ فروری 1974ءکو لاہور میں اسلامی کانفرنس کے دوران سعودی عرب کے شاہ فیصل کی میزبانی کا اعزاز بحیثیت وزیر مہمان داری ڈاکٹر غلام حسین کے ذمے آیا۔ شاہ فیصل شہید اس اسلامی کانفرنس کے مہمانِ خصوصی تھے۔
جنرل ضیاالحق کی آمریت کے خلاف اُن کی جدوجہد جرات اور بہادری سے عبارت ہے۔ انہیں فوجی ڈکٹیٹر جنرل ضیا نے 1977-1981ءتک بغیر کسی مقدمہ کے پس زنداں رکھا۔ اور پھر 1981ءمیں انہیں جبری طور پر شام میں جلاوطن کردیا گیا۔ انہوں نے آمریت کے خلاف، جمہوریت اور پاکستان کے پسے ہوئے طبقات کے حقوق کا پرچم ہمیشہ تھامے رکھا۔ اور اسی لیے جلاوطنی کے زمانے میں بھی وہ بیرون ملک پاکستان کے عوام کے حقوق کی آواز بن کر چھائے رہے۔
ڈاکٹر غلام حسین کی زیرنظر کتاب ”میری داستانِ جدوجہد“ ہر لحاظ سے دلچسپی کا باعث ہے کہ کیسے محنت، لگن، ایمان داری اور جرا¿ت سے ایک شخص اجتماعی حقوق کے لیے جدوجہد کرسکتا ہے۔ ڈاکٹر غلام حسین نے زندگی بھر اپنے قدم، زبان اور ہاتھوں کو اس اجتماعی جدوجہد کے لیے وقف کیے رکھا اور ابھی تک وہ اسی جذبے کے تحت سرگرمِ عمل ہیں۔ اُن کا شمار پاکستان کے شفاف ترین اور جرا¿ت مند لیڈروں میں ہوتا ہے۔ وہ جس قدر کھرے انسان ہیں، اسی قدر جرا¿ت مند بھی ہیں۔ محکوموں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اُن کا مشن ہے۔ اُن کی یہ کتاب ان کی فکر، عمل اور شخصیت، ہر لحاظ سے قارئین کے لیے مشعل راہ ہوگی۔

Write a review

Note: HTML is not translated!
    Bad           Good

Jumhoori
Booklist

Image
Image