Book Details | |
ISBN | 978-969-652-060-3 |
No. of Pages | 184 |
Format | Hardcover |
Publishing Date | 2016 |
Language | Urdu |
پیلو مودی، ذوالفقار علی بھٹو کے بچپن کے دوستوں میں قریب ترین ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو جب لاڑکانہ سے ممبئی گئی تو وہ اُن کے سکول فیلو ہوئے۔امریکہ میں تعلیم کے دوران اور بعد میں بھی دونوں کی دوستی جاری رہی۔ پیلو مودی 14نومبر 1926ءکو ایک پارسی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ پیشے کے لحاظ سے آرکیٹیکٹ تھے لیکن انہوں نے بھارتی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ سیاست میں لبرل ازم کے علمبردار تھے۔ 1967ءمیں وہ پہلی مرتبہ لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ جب اندراگاندھی نے بھارت میں ایمرجینسی نافذ کی توپیلو مودی کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس کے بعد وہ 1976ءمیں راجیہ سبھا کا انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوئے اور مرتے دم تک (29جنوری 1983ئ) وہ بھارتی راجیہ سبھا کے منتخب رکن رہے۔انہوں نے اپنے سیاسی نظریات کی بنا پر سوتنتر پارٹی بھی بنائی جو لبرل ازم کی علمبردار تھی اور ملی جلی معیشت پر یقین رکھتی تھی۔ پیلو مودی، بھارت کے چوٹی کے سرمایہ دار خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ جب صدرِ پاکستان ذوالفقار علی بھٹو اور بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے مشرقی پاکستان کے المیے پر شملہ معاہدہ کیا تو پیلومودی اُس وقت شملہ میں موجود تھے۔ وہ زیرِ نظر کتاب کے علاوہ ایک اور کتاب Democracy Means Bred Freedom کے بھی مصنف تھے۔ ”ذُلفی میرا دوست“ پاکستان اور بھارت کے قارئین کے لیے ایک دلچسپ اور موضوع کے حوالے سے منفرد کتاب ہے۔