Book Details | |
ISBN | 978-969-652-142-6 |
No. of Pages | 112 |
Format | Hardcover |
Publishing Date | 2019 |
Language | Urdu |
Translator | Nadeem Akhtar |
مےاں رضا ربانی نے جس جذبہ و جنوں کے ساتھ بے کس و بے نوا خلق ِخدا کے مصائب و مشکلات پر دل سوزی اور درد مندی کا چلن اپناےا ہے، وہ عصری اردو افسانے میں نادرو ناےاب ہے۔ ادبی وفکری عےنےت پسندی کچھ اس طرح سے ےک دِگر آمےز ہے کہ ایک کو دوسرے سے جدا نہیں کےا جاسکتا۔یہاں سےاست ادب کے آئےنے میں منعکس ہے تو ادب سےاست کی تفسیر وتعبےرکی کلےد ہے۔
سےاست کے کھلاڑےوں کے درمےان رضا ربانی کی حیثےت ایک اےسے شہزادے جےسی ہے جس کی شہرت کبھی داغ دار نہیں ہوئی نہ ہی اس کی عظمت پر کوئی دھبا لگا۔بلاشبہ وہ عصرحاضر کی سےاست میں اس نوع کے نمائندہ ہیں جس کا وجودخطرے میں ہے۔
ایک مدت کے بعد میں نے کسی بھی افسانوی مجموعے کا ایک ایک افسانہ حرف بہ حرف پڑھا ہے بلکہ Invisible People نے مجھے پڑھنے پر مجبور کر دےا۔رضا ربانی کی ہر کہانی فکشن کے اس معےار پر پوری اترتی ہے ےعنی بڑی نثر ” Suspension of Disbelief“ ہوتی ہے۔ بے ےقےنی کو اپنے زورِ بےان سے معلق کر دےتی ہے مثلاً ” Imprisoned Law“ کی نادار لاچار بڑھےا جب کہتی ہے ،”تو مجسٹرےٹ ہے؟“ وہ انصاف کے لیے دھکے کھاتی پھرتی ہے اور بالآخر اپنا معاملہ اللہ کی عدالت میں پےش کرنے کے لےے چلی جاتی ہے تو میں فراموش کرگےاکہ یہ محض ایک کہانی ہے اور مجھے محسوس ہوا کہ میں ہی وہ بڑھےا ہوں جو انصاف کی تلاش میں دربدر ہوتی ہر شخص سے پوچھتی ہے کہ کیا تو ہی مجسٹرےٹ ہے، میں تو لٹ گئی۔