تحریک بحالی جمہوریت- ایم آر ڈی
- سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا اتحاد
- Siasi Tareekh Ka Sab Se Bara Ittehad
- Author: Syed Afzal Haider
- Availability: In Stock
-
Rs. 1,280
Tehreek e Bahali e Jumhooriyet - MRD
Book Details | |
ISBN | 978-969-652-014-6 |
No. of Pages | 400 |
Format | Hardcover |
Publishing Date | 2015 |
Language | Urdu |
جنرل ضیا الحق کا دَور پاکستان کی تاریخ کا سیا ہ ترین دَور تھا،ریا ستی
جبر اپنے عروج پر تھا،سیاسی سرگرمیاں بند اور بنیادی انسانی حقوق معطل تھے۔
تب ہی سیاسی جماعتیں،انسانی حقوق کی تنظیمیں ،وکلا یہ سب ایم آر ڈی کے
پلیٹ فارم سے بحالی جمہوریت کے لیے سر گر م ِ عمل ہوئے۔ جنرل ضیا الحق کے
دَور میں لاہور ہائی کورٹ بحالی ِ جمہوریت تحریک کا سب سے بڑا مرکز
تھا۔وکلا نے جنرل ضیا الحق کی آ مریت کے خلاف جو مزاحمتی تحریک چلائی، سید
افضل حیدر نے اُس تحریک کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کا درجہ دے دیا ہے تاکہ
نئی نسل کو آگاہی مل سکے۔ سید افضل حیدر درحقیقت پاکستان میں جمہوریت اور
آئین کے وکیل بن کر ابھرے، ان کی اور ان کے دیگر ساتھیوں کی کوششوں نے
لوگوں کے دلوں میں جنرل ضیا کے خوف کا سکوت توڑا اور لاہور میں وکلا کی طرف
سے یکم جون 1980ءکوایک شاندار مظاہرہ منعقد کرکے جنرل ضیا کے خلاف باقاعدہ
عوامی بغاوت کا آغاز کر دیا۔ وکلا کی طرف سے آئین کی بحالی اور جمہوریت کے
قیام کی جدوجہد عملاً پاکستان میں جنرل ضیا کے خلاف پہلا احتجاجی آغاز
تھا۔ وکلا کی یہ تحریک جس کا آغاز چند وکلاءنے کیا، بعد میں پاکستان کی
گیارہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد کا سبب بنی اور یوں پاکستان کی گیارہ سیاسی
جماعتیں Movement for the Restoration of Democracy(MRD) کے نام پر اکٹھی
ہوئیں۔ اس پلیٹ فارم سے پاکستان کی گیارہ سیاسی جماعتوں نے جنرل ضیا کی
آمریت کو کھلا چیلنج کر دیا اور اس اتحاد (ایم آر ڈی) کے پیچھے اصل محرک وہ
وکلاءکی تحریک تھی جن میں سید افضل حیدر اور دیگر وکلا اور دانشوروں نے
بنیادی کردار ادا کیا۔ ایم آر ڈی نے پاکستان میں جو کارہائے نمایاں سرانجام
دئیے، اس پر شاید ہی کسی نے لکھاہو۔ اس تحریک کے محرک ایک سپوت، سید افضل
حیدر نے پاکستان کی اس شاندار عوامی جمہوری تحریک پر کتاب لکھ دی ہے جو
مورخین کے لیے تو ذریعہ معلومات ہو گی ہی، لیکن اصل میں پاکستان میں
جمہوریت نواز عوام کے لیے مشعل ِ راہ ہو گی کہ کس طرح اپنے حقوق کے لیے
منظم ہوااور لڑا جا سکتا ہے۔ زیرنظر کتاب درحقیقت پاکستان کے جمہور اور اس
کے حقوق کے لیے لڑنے والوں کے ایک عہد کی داستان کا ایک باب ہے جن میں اس
دَور کے تمام اہم حالات و واقعات کو قلم بند کیا گیا ہے۔