Book Details | |
ISBN | 978-969-652-111-2 |
No. of Pages | 576 |
Format | Hardbound |
Publishing Date | November 10, 2017 |
Language | Urdu |
Translator | Dr. A B Ashref, Dr. Celal Soydan |
مصطفیٰ کمال اتاترک نے جمہوری عوامی پارٹی (جس کی بنیاد انہوں نے خود رکھی تھی) کی دوسری کانگریس میں، جو 15 سے 20اکتوبر 1927ءکو منعقد ہوئی، جو تقریر کی، اسے خود ”نطق“ کا نام دیا۔ یہ تقریر، جو کچھ زبانی تھی اور زیادہ تر پڑھی گئی، مسلسل چھے روز تک جاری رہی اور ساڑھے چھتیس گھنٹوں میں مکمل ہوئی۔ یہ”نطق “ 1919ءسے 1927ءتک کے عرصے پر محیط غازی مصطفی کمال اتاترک اور ان کے رفقاءکی جدوجہد آزادی کی مبنی بر حقیقت تاریخ ہے۔ نطق ”مکمل آزادی یا موت“ کے اصول کے تحت لڑے گئے ملی مجادلے کے تمام مراحل کی جیتی جاگتی لافانی داستان کی حیثیت رکھتی ہے۔”نطق“ جمہوریہ ترکی کے قیام کے دَور سے متعلق انتہائی اہمیت کے حامل دستاویزی ماخذ کی حیثیت رکھتا ہے کیوں کہ صاحبِ نطق نہ صرف تاریخی دستاویزات کی روشنی میں ایک خاص دَور کے واقعات کا تجزیہ و تحلیل کرنے والا ایک تاریخ دان تھا بلکہ اس تاریخی عہد کا براہ راست بانی بھی تھا۔
زیر نظر اردو ترجمہ سرکاری ادارہ مرکزِ مطالعہ اتاترک کے شائع کردہ نسخے سے کیا گیا ہے جو” نطق“ کا مستندترین نسخہ ہے۔ ”نطق“ محض ادبی تصنیف یا تقریر ہی نہیں بلکہ ترکی کی سیاسی، عسکری اور معاشرتی واقعات پر مبنی ایک تاریخی دستاویز بھی ہے جو ایک اعلیٰ دماغ اور اعلیٰ درجے کی ذکاوت کے حامل لیڈر کا نطق ہے۔ نطق میں مندرج واقعات اور اس کے اندازِ تحریر و ترتیب سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مصطفیٰ کمال پاشا ایک اعلیٰ پائے کے جنرل، منتظم اور مدبر سیاست دان ہونے کے ساتھ ساتھ علم تاریخ کا شعور اور بصیرت رکھنے والے قومی رہنما تھے جو واقعات کا تجزیہ، تحلیل اور پھر ان کی توضیح کرنے کا ملکہ رکھتے تھے۔ وہ ایک صاحب ادراک انسان تھے۔